نئی دہلی، 28/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر غیر اخلاقی اور قابل اعتراض مواد شیئر کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے زور دیا کہ ایسے مواد پر مکمل پابندی لگائی جانی چاہیے جو ہندوستان کی ثقافتی اور سماجی اقدار کے خلاف ہو۔ وزیر نے کہا کہ اس سلسلے میں سخت قوانین بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ہندوستانی معاشرے کی اقدار کا تحفظ کیا جا سکے۔ انہوں نے اپوزیشن سے اس اہم مسئلے پر تعاون کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کو اس معاملے پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔ اشونی ویشنو کا کہنا تھا کہ ’’ہمارے ملک کی ثقافت اور ان ممالک کی ثقافت میں واضح فرق ہے جہاں سے یہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز آئے ہیں، اور ہمیں اپنی تہذیبی شناخت کا تحفظ یقینی بنانا ہوگا۔‘‘
اشونی ویشنو اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے آگے کہا کہ ’’سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر، خاص طور سے لوگوں کے ذاتی پروفائلز پر بہت سارے ایسے مواد ہوتے ہیں، جو ہندوستانی تہذیب سے بالکل الگ ہیں۔ ان مواد پر سخت پابندی لگانے کی ضرورت ہے۔ سوشل میڈیا کے مخلتف پلیٹ فارمز پر پوسٹ کیے جانے والے قابل اعتراض مواد پر گہری نظر رکھنے کے لیے ایک مانیٹرنگ ادارہ کی بھی ضرورت ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ گزشتہ کچھ سالوں سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر فحش اور قابل اعتراض مواد پوسٹ کافی بڑھ گیا ہے۔ ظاہر ہے کہ ان مواد کی وجہ سے ہمارے نوجوان طبقے گمراہ ہو رہے ہیں۔
اشونی ویشنو نے کہا کہ ’’حکومت چاہتی ہے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پوسٹ کیے گئے مواد کے تئیں ماڈریٹرز زیادہ ذمہ دار بنیں۔‘‘ اشونی ویشنو کے مطابق اس حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے لیے شکایت افسران کی تقرری کی بھی جا سکتی ہے تاکہ نگرانی کو بہتر بنایا جا سکے اور قابل اعتراض مواد پوسٹ کرنے والوں کے خلاف مناسب قانونی کارروائی بھی کی جا سکے۔ اشونی ویشنو نے کہا کہ نئے قانون اور نگرانی کا مقصد یہ ہے کہ اظہار رائے کی آزادی اور ذمہ دارانہ مواد کے درمیان توازن قائم کیا جا سکے۔ ساتھ ہی انہوں نے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر سنسنی خیز اور تفرقہ انگیز ذہنیت کو فروغ دینے والے مواد پر بھی کنٹرول کرنے کی بات کی ہے۔